انفارمیشن ٹیکنا لوجی

2

قیام (Establishment)

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے باعث ہماری آج کل کی دنیا بہت بدل گئی ہے۔ وہ چیزیں جو پہلے انسان اپنے ہاتھ سے سرانجام دیتا تھا کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم کی وجہ سے ماؤس کے صرف ایک کلک سے ہو جاتا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف کاروباری طریقۂ کار سہل ہوگیا ہے بلکہ ایک ایک منٹ کی معلومات حاصل ہونے کے باعث انسان پل پل کی ایجاد سے آگاہ رہتا ہے۔ آج کل کی جدید ضروریات کو محسوس کرتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت نے بھی اپنے وہ تمام افعال کمپیوٹرائزڈ کئے ہیں جو 2008ء سے قبل ہاتھ کے ذریعے کئے جاتے تھے۔ اس جانب پہلا قدم اٹھاتے ہوئے پہلے سال میں کمپیوٹرز حاصل کئے گئے اور لوکل ایریا نیٹ ورک( LAN) بچھایا گیا۔ اور وفاقی شرعی عدالت کے کچھ افعال بشمول کیس فلو مینجمنٹ سسٹم( CFMS) اور (HRMS)کی طرف پیش رفت ہوئی۔ اس جانب پیش رفت کے نمایاں خدوخال درج ذیل ہیں:-

ویب سائٹ (www.federalshariatcourt.gov.pk)

  * دسمبر ۲۰۱۸ء میں دو زبانوں میں آفیشل ویب سائٹ آن لا ئن کی گئی۔

  * نومبر ۲۰۱۷ء میں دو زبانوں میں ویب سائٹ کا کام ایک نئے سانچے میں شروع کیا گیا۔

     *  ۲۰۰۷ء میں وفاقی شرعی عدالت کی آ فیشل ویب سائٹ بنائی گئی ۔

  * دستاویزی (ریکارڈ میں موجود) کاز لسٹیں بھی دفتری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

* فوجداری اور شریعت کیسوں کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی (NJAC) کے لئے شریعت کورٹ کی ویب سائٹ پر لنک بھی دستیاب ہے۔

* دفتری ای میل ایڈریس اور ہیومن رائٹس سیل کے لئے پرفارما بھی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

* وفاقی شرعی عدالت میں دائر کیس کی موجودہ حیثیت کے بارے میں آگاہی کی سہولت بھی ویب سائٹ پر موجود ہے جبکہ وفاقی شرعی عدالت کے ججز صاحبان کے فیصلہ شدہ کیسوں کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں موجودہ پوزیشن کی تفصیلات کے لئے ویب سروس بھی کامیابی کے ساتھ بنائی گئی ہے۔

 

فیڈرل شریعت کورٹ کی ویب سائٹ سے درج ذیل معلومات بھی ڈائون لوڈ کی جاسکتی ہیں:-

 

* وفاقی شرعی عدالت کے قیام کی مفصل تاریخ

* .آئینِ پاکستان کا باب ۳ الف (یہ باب وفاقی شرعی عدالت کے قیام سے متعلق آرٹیکلز پر مشتمل ہے)

* معزز جج صاحبان کی تقرری، اہلیت اور اختیارات سے متعلق معلومات

* عدالت کے عملی قواعد

* موجودہ اور سابقہ جج صاحبان کے کوائف

* موجودہ اور سابقہ چیف جسٹس صاحبان کے کوائف

* عدالت ہذا کے نمایاں فیصلے (شریعت پٹیشنز اور ازخود نوٹسز)

* ۱۹۸۰ سے لیکر اب تک کے ضابطۂ فوجداری کے رپورٹ شدہ فیصلوں کا مختصر متن

* ٹینڈرز

* نوٹیفکیشنز

* فوٹو گیلری

* کیسز کی موجودہ کیفیت

کیس فلو مینجمنٹ سسٹم (Case Flow Management System)

* کیس کے اندراج کا خودکار (کمپیوٹرائزڈ) طریقہ

* کیس ریکارڈ کی تلاش

* کیس سماعت کے لئے مقرر کرنے کی تاریخ

*  کیس کی موجودہ کیفیت کی آگاہی

* کسی کی کارروائی سے متعلق آگاہی

* فیصلوں کی تلاش

* مجوزہ کاز لسٹ

 * زیرالتواء، فیصلہ شدہ، نئے اندراج شدہ اور جرائم کی نوعیت کے اعتبار سے شماریاتی کوائف کی تشکیل

* انصاف تک فوری رسائی کے حصول کے لئے کیس التواء کی درخواست کا اجراء

* ضلعی سطح پر فیصلے کی تلاش کے لئے پروگرام کی تشکیل

* 1982 ـ۔2018تک رپورٹ شدہ فیصلوں کے آن لائن جائزے کا اہتمام

کیس الرٹ مینجمنٹ سسٹم (CAMS)

آئی ٹی برانچ کی جانب سے کیس الرٹ مینجمنٹ سسٹم (CAMS) تیار کیا گیا ہے اور اس پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد جاری ہے۔یہ سسٹم بذریعہ ایس ایم ایس مؤکلان اور وکلاء کو کیس کے لگنے، منسوخی، اور دیگر حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ یہ قدم اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ تمام فریقین کو بروقت کیس کے حوالے سے اطلاع پہنچے، جس سے فریقین یا وکیل کی عدم دستیابی یا دیگر اہم واقعات کی وجہ سے کیس ملتوی ہونے کے امکانات انتہائی کم ہو جاتے ہیں۔ موبائل پر بروقت اطلاع ملنے کے باعث مؤکل اور وکلاء کی کیس کی سماعتوں میں شرکت کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔

 

ڈائریکٹری مینجمنٹ سسٹم (DMS)

ڈائریکٹری مینجمنٹ سسٹم (DMS) کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا ہے۔ بذریعہ سکیننگ تمام کیسوں کا اندراج ایک یادگار کام ہے جو مقدمات کے ریکارڈ کو مرتب و مربوط رکھنے میں انتہائی ممدومعاون ثابت ہوگا۔  ان ریکارڈز کو ڈیجیٹائز کر کے عدالت نے اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ کیس فائلوں تک باآسانی رسائی ممکن ہو، جس سے دستاویزات کے گم یا لاپتہ ہونے کے امکانات انتہائی کم ہو جاتے ہیں جبکہ کیس مینجمنٹ کا نظام بھی مربوط ہو جاتا ہے۔

 

ہیومن ریسورس مینجمنٹ سٹم (Human Resource Management System)

* عدالت کے کسی بھی ملازم کی کمپیوٹرائزڈ معلومات

* کسی بھی ملازم کی چھٹیوں کا ریکارڈ

* عدالت کے افسران اور ملازمین کی سنیارٹی لسٹ

* عدالتی عملے کی ترقی کا تمام تر ریکارڈ

* ۷۰ سے زائد عملے کی سالانہ خفیہ رپورٹ کا اضافہ

ہارڈویئر/سافٹ ویئر/لوکل ایریا نیٹ ورک (Hardware/Software/LAN)

* نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی (NJAC)کے احکامات کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے  Infrastructure کو اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے پہلے مرحلے کا کام پایۂ تکمیل تک پہنچ چکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے کا کام جاری ہے۔

* دفتر کے جائزے اور سکیورٹی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے دفتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ ان کیمروں کا ڈسپلے جناب چیف جسٹس صاحب اور جناب رجسٹرار صاحب کے دفاتر میں بھی ہے۔

آئی ٹی ٹریننگ کا اہتمام (IT Training)

* انفارمیشن ٹیکنالوجی کے درست استعمال اور اس میں مہارت بڑھانے کے لئے وفاقی شرعی عدالت کے معزز ججز صاحبان، افسران اور دیگر اسٹاف کے لئے عدالت ہذا کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا ہے۔ اس تربیت میں ونڈوز،ورڈ، ایکسل ، ان پیج ، انٹرنیٹ کا استعمال تحقیقاتی مقاصد کے لئے اور اسکے ساتھ ای میل رابطے کے لئے شامل ہے۔

* آئی ٹی سٹاف کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سے رابطہ کیا گیا ہے۔

ویڈیو کانفرنسنگ (Video conferencing)

* وفاقی شرعی عدالت کی تمام بنچ رجسٹریوں سے ہیڈ آفس اسلام آباد کے رابطے کے لئے بغیر کسی اضافی خرچ کے آئی ٹی برانچ نے موجودہ آئی ٹی نظام میں رہتے ہوئے ویڈیو کانفرنسنگ کا اہتمام کیا ہے۔

ریسرچ برانچ میں استعمال ہونے والے کمپیوٹر پروگرامز /سافٹ ویئرز

* تحقیقی مقاصد کے لئے عدالت ہذا میں درج ذیل سافٹ ویئرز کا استعمال کیا جا رہا ہے:-

– شاملہ  لا بئریری

– ایزی قرآن و حدیث

-قرآن معجم

کمپیوٹرائزڈ سروس کارڈ/گیٹ پاس

2016میں نئے کمپیوٹرائزڈسروس کارڈ اور گیٹ پاس پی وی سی کاغذ پر متعارف کروائے گئے۔ یہ نادرا کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے جیسے دیرپا کارڈ ہیں۔

بائیومیٹرک حاضری کا نظام

اگست 2012میں وفاقی شرعی عدالت میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام لگایا گیا یہ انگلی کے نشان کے ذریعے عملے کے آنے اور جانےکا حساب رکھتا ہے۔ ہر دن اسکی رپورٹ نکالی جاتی ہے جو کہ مذید کاروائی کے لئے رجسٹرارصاحب کو بھجوائی جاتی ہے۔

ایس ایم ایس الرٹ سسٹم

ایس ایم ایس الرٹ سسٹم نے تجرباتی بنیادوں پر کام شروع کر دیا ہے۔